
دوستو دبئی دنیا کے ماڈرن ترین جگہوں مین سے ایک ہے اونچی بلڈینگز بڑے بڑے شاپنگ مالز گھمانا پھیرنا یا شوپینگ کرنی ہو اور نوکری کی تلاش کرنی ہو یا پھر اپنا کاروبار سیٹ کرنا ہو ہر سال بیشمار لوگ دبئی کا رخ کرتے ہیں دبئی کبھی ایک ویران صحراء ہوا کرتا تھا یہ صحراء عالیشان دبئی کیسے بنا اس ویڈیو مین مین آپ کو ریت سے لے عالیشان دبئی بننے تک کی کھانی سنائوں کا ویڈیو کو مزید آگئے دیکھنے سے پہلے ویڈیو کو لائیک اور ہمارے چینل کو سسبکرائیب کر دین
دبئی کی تاریخ

دوستو بات شروع ہوتی ہے سن 1833 سنچری سے ایک قبیلہ بنی یاس Bani Yas کا آج جہان دبئی ہے وہاں آ کر رہنا شروع ہوگیا اس وقت دبئی کی زمین ایک صحراء ہو کرتی تھی اور یہ اعلاقا اس وقت ابوطبی کے کنٹرول مین ہو کرتا تھا دبئی اس وقت مچھروں کا ایک گائوں کھیلتا تھا 1894 مین کچھہ تاجر دوسرے ملکوں سے آ یھان رہنا شروع ہوگئے کیونکہ یھان تاجروں کے لئے ٹیکس بہت کم تھا لیکن دبئی میں ابھی بھی مچھلیاں پکڑنے کے ایلاواھ اور کوئی کام نہیں تھا

دوستو اس بعد 1912 مین دبئی کی حکمرانی شیخ سعید بن المخدوم کے پاس آگئی اور انھی کو دبئی کا بانی بھی سمجھا جاتا ہے 1912 مین بل انڈسٹری یعنی موتی ڈھونڈ کا بہت زیادہ تھا دبئی کی معیشت میں اس کام سے بہت تیزی سے اضافہ ہو رہا تھا دبئی اب بھی ایک گاؤں ہی کہلاتا تھا
یہ 1958 کی بات ہے جب دبئی کے نئے حکمران شیخ راشد بن سعید المخدوم بن گئے دوستو یہ ہی وہ شخص تھے جس نے دبئی کو ایک گاؤں سے ایک شھر تبدیل گیا
1963 مین جہان بحری جہاز آ کر رکھتے تھے اس کو گہرا کروانا شروع کر دیا یہ جگہ بہت چھوٹی تھی شیخ راشد بن سعید جانتے تھے کے یھان بڑے اور ماڈرن جہاز نہیں رگ سکتے انھونے اس پروجیکٹ پر بہت سارے پیسے لگا دیے دبئی کی سالانہ آمدنی سے بھی زیادہ پیسے اس پروجیکٹ پر لگائے گئے اس کے لئے دوسرے ممالک سے قرضا بھی لے لیا کیا یہ بہت بڑا رسک تھا لیکن شیخ راشد جانتے تھے کے اس پروجیکٹ سے دبئی کی اککونمی پر گہرا اثر پڑے گا اور دوستو رسک لینے والے ہی کامیاب ہوتے یہ پروجیکٹ فائنلی کامیاب ہونا شروع ہو گیا اب دبئی میں بڑے سائیذ کے جہاز بھی آ کر رکھنا شروع ہوگئے اس سے دبئی مین سونے یعنی گولڈ کی مارکیٹ فھیلانا شروع ہوگئی
شیخ سعید اکثر یورپ اور برطانیہ وغیرہ جاتے رہتے تھے وہاں پر بنائی گئی بڑی بڑی عمارتون سے متاثر ہوتے تھے خاص طور پر لندن سے ان کو لندن کي سڑکیں اور وہاں پر بنی ہوئی انڈر گرائونڈ ٹیوب یعنی ٹرین سسٹم بہت متاثر کرتا تھا ان کے دل میں مین بھی یہ ہی خواہش تھی کے دبئی بھي ایسا بن جائے
دوستو شیخ راشد نے دبئی کو ایک شھر کی شکل دینا شروع کر دی 1959 دبئی میں ایک ماڈرن ائیرپورٹ بھی بناوا دیا یہ دبئی میں بجلی لائینز ٹیلی فون سروسز بناوا رہے تھے لوگ سمجھتے تھے کے شیخ راشد پیسے ضایا کر رہے ہیں اور دبئی کبھی ایک ماڈرن اور انٹرنیشنل شھر نہیں بن سکے کا
اور دوستو 1966 مین دبئی کی قسمت بدل گئی یہ وہ سال تھا جب دبئی مین تیل دریافت ہوگیا لیکن یھان تیل کے ذخائر اتنے زیادہ نہیں تھے شیخ راشد نے بہت ہی عقلمندی سے اس بات کو سمجھا کے دبئی صرف تیل ڈپاننڈ نہیں رہ سکتا شیخ صاحب نے کھا تھا کے میرے پاس ایک اچھی۔ خبر ہے ایک بری اچھی خبر یہ کے دبئی میں تیل دریافت ہوگیا ہے اور بری خبر کے یہ تیل بہت تھوڑا ہے
اس نے تھوڑے سی تیل سے دبئی مین کچھہ پروجیکٹس بنانا شروع کر دیے دنیا بھر سے بڑے بڑے انجینئر اور آرکےٹیکس کو بلا کر دبئی کو مزید تعمیر کروانا شروع کر دیا
جیسا کے دبئی 1979 مین ایک ورلڈ ٹریڈ سینٹر نامی ایک اونچی بلینڈگ تیار گی گئی ایسے گئی پروجیکٹس شروع ہو رہے تھے دوستو 1981 مین شیخ راشد کی وفات ہوگئی
دبئی کی تاریخ شیخ راشد

آج جو دبئی کے امیر یعنی شیخ محمد بن راشد المخدوم انھی کے بیٹے ہیں آج جو دبئی کو ہم دیکھتے ہیں ان مین شیخ محمد کا ہی دماغ ہے جیساکہ دبئی میں اونچی اونچی بلینڈگ ہیں دوستو یہ کچی مٹی کے اوپر بنی ہوئی ہیں کچی مٹی کے اوپر اتنی بڑی بلینڈگ کو گھڑا کرنا بہت مشکل ہے جیساکہ برج خلیفہ دنیا کی اونچی ترین بلینڈگ یہ جس کونکریٹ پر گھڑی ہے اس کا وزن ایک لاکھ دس ٹنز قریب ہے ایسی بڑی بڑی عمارتیں دبئی جیسے ریت والے اعلاقے مین بنائی کسی گئیں دوستو اس کا حل دبئی کے قریب پھاڑ تھے
شیخ محمد بن راشد نے محسوس کیا کے یہ پھاڑ وئی شیپ مین بنے ہوئے ہیں مطلب ان پھاڑوں کو ضرور پانی کے فیلو نے کاٹا ہوگا انھونے وہاں ٹریلینگ کروائی اور وہاں واقعی میں پانی موجود تھا یھ ہی پانی دبئی کی اونچی بلینڈگز کو گھڑا کرنے مین کامیاب ہوا
شیخ راشد بن محمد جانتے تھے کے دبئی صرف آئل پر زندہ نہیں رہ سکتا آج بھی آئل دبئی کی معیشت کا صرف ایک فیصد حصہ ہے
دبئی کا سنہرا دور
شیخ محمد بن راشد نے بہت عقلمندی سے ایسی ایسی چیزوین بنانا شروع کر دین جن کی وجہ سے پوری دنیا کے لوگ دبئی کی طرف متوجہ ہوگئے جیساکہ دنیا کی سب بڑی عمارت برج خلیفہ اور دنیا کے بڑا ترین شوپینگ مال مین سے ایک دبئی مال عالیشان ہوٹلز منصنوائی جزائری دبئی کی ائیر لائن دبئی کی ائیر لائن دنیا سب بھترین ائیر لائن مین سے ایک ہے
یہ ساری اٹکریشنز تھین جو دنیا کےامیر ترین لوگوں کو دبئی کھینچے کر لاتی رہ ہیں آج دبئي مين 80 فیصد لوگ ایسے رہتے ہیں جو دوسرے ممالک آ کر یھان سیٹل ہوگئے ہیں ان میں وہ بھی ہیں جو دبئی محنت کر کے پیسے کماتا کر اپنے گھروں کو بھیجتے ہیں وہ لوگ بھی جن کے پاس بہت زیادہ پیسا ہے وہ پیسا دبئی مین خرچہ کرتے ہیں یعنی دبئی نے ان کو یہ ساری سہولیات دی ہوئی ہین کے وہ اپنے پیسوں کو صحیح استعمال کر کے ان کو دگنا کر سکتے ہیں
پالٹس خریدنے ہون یا عالیشان گھر بنانے ہون یا پھر کاروبار سیٹل کرنے ہون یہ سارا پیسہ لوگ دوسرے ممالک سے دبئی مین ہی لے کر آ رہے ہیں دوستو یہ تھی دبئی کی ریت سے لے کر عالیشان بننے تک کی کہانی
Pingback: کرکٹر نسیم شاھ کی کہانی | Mazhar tv